(احساس نشوونما) Details about Ehsaas Nashonuma Program
کیا آپ ماؤں اوردو سال سے کم عمر بچوں کی بہتر صحت کیلیئے وظیفہ اوراضافی خوراک حاصل کرنا چاہتے ہیں؟
احساس نشوونما پروگرام کے بارے میں جانیے
احساس نشوونما پروگرام کیا ہے؟
یہ حکومت پاکستان کاصحت اور غذائیت سے متعلق مشروط مالی معاونت کاپروگرام ہے جس کا مقصد 23ماہ سے کم عمر کے بچوں میں اسٹنٹنگ کے مسئلہ پر قابو پانا ہے احساس نشوونما پروگرام کا مقصد 23ماہ سے کم عمر کے بچوں میں اسٹنٹنگ کے مسئلے پر قابو پاتے ہوئے درج ذیل سہولیات فراہم کرنا ہے
پروگرام میں مہیا کی جانے والی سہولیات
حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور بچوں (23ماہ سے کم عمر)کیلئے خصوصی غذائیت سے بھر پور خوارک کی فراہمی سہ ماہی بنیاد پر مشروط مالی معاونت کا مقصد صارفین کے لیے صحت اور غذائیت بخش خدمات کے حصول میں آسانی پیدا کرناہے (حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور بچے کیلئے1,500/-روپے فی سہ ماہی وظیفہ اور بچی کیلئے 2,000/-روپے فی سہ ماہی وظیفہ)
حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور بچوں (23ماہ سے کم عمر)کیلئے حفاظتی ٹیکے ٭بچوں کو دودھ پلانے، حفظان صحت اور غذا سے متعلق آگاہی سیشن سہ ماہی بنیادوں پر قبل از پیدائش/بعد از پیدائش دیکھ بھال
اسٹنٹنگ کیا ہے اور احساس نشوونما پروگرام کی کیا ضرورت تھی؟
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے مطابق، اسٹنٹنگ بچے کی نشوونما میں پائی جانے والی وہ کمزوری ہے جو ناقص غذا اورمسلسل انفیکشن کے باعث ہوتی ہے۔
پاکستان میں اسٹنٹنگ (40.2 فیصد)، کم وزنی (28.9 فیصد) اور ویسٹنگ(17.7 فیصد) کی بلند شرحیں بچوں میں جاری غذائی بحران کی جانب اشارہ ہے۔
اسٹنٹنگ سے دماغی افعال، اعضا کی نشوونما اور مدافعتی نظام پر منفی اثر پڑتا ہے جس سے بالآخر پیداواری صلاحیت محدود ہو جاتی ہے۔ وزیر اعظم نے قوم سے اپنی پہلی تقریر میں غذائی قلت کے اہم مسئلے پر روشنی ڈالی اور اس مسئلے کو حل کرنے کا عزم کیا۔ اس وژن کی مناسبت سے، احساس نے ایک نیا غذائیت سے متعلق مشروط مالی معاونت (سی سی ٹی) کاپروگرام تشکیل دیاہے جس کا نام “احساس نشوونما”ہے۔
پروگرام کا بجٹ
اس پروگرام کا مجموعی بجٹ تقریبا 8.52ارب روپے ہے۔ اس پروگرام کے تمام فنڈز مکمل طور پر حکومت پاکستان فراہم کر رہی ہے ۔
پروگرام پر عملدرآمد کا نظام
پہلے مرحلے میں احساس نشوونما کوملک کے 14اضلاع میں بطور پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے جن کا انتخاب زیادہ اسٹنٹنگ ریٹ کی بنیاد پر اورمتعلقہ صوبائی محکمہ صحت کے مشورے سے کیا گیا ہے۔
تحصیل کی سطح پر احساس نشوونما کے 50مراکز قائم کئے گئے ہیں جن کے تحت ایک ہی جگہ پرصحت سے متعلق تمام سہولیات و خدمات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ پروگرام کی تمام سرگرمیاں سرانجام دینے کیلئے عالمی ادارہ صحت کی بطور عملدرآمدی شراکت دار خدمات حاصل کی گئیں ہیں۔
ٹریکنگ کا نظام
احساس نشوونما سینٹر میں احساس نشوونما اینڈرائیڈ اپلیکیشن کے ذریعے مستحق ماؤں اور بچوں کو پروگرام میں رجسٹرد کیا جائیگا اور ایپ کے ذریعے ان کو ٹریک کیا جائیگا۔ نیز، غذائیت سے بھر پور خوراک کے پیکٹ پر کنندہ بارکوڈز اور سیریل نمبر کے ذریعے تقسیم اور کھپت کو ٹریک کیا جائیگا۔
پروگرام کے اہداف
متوقع مستحقین کی تعداد پہلے مرحلے میں پاکستان کے 14اضلاع میں 221,000گھرانوں کا اندراج و استفادہ۔ نتائج کی بنیاد پر پروگرام کے دائرہ کار میں اضافہ کیا جائیگا۔
پروگرام کی ٹائم لائنز
پہلے مرحلے کے تحت پروگرام کا آغازاگست2020سے ہوچکا ہے۔پروگرام کا دورانیہ تین سال ہے۔ اگست2020 سے 14اضلاع میں 50احساس نشوونما مراکز کھولے جا چکے ہیں۔ ہر ضلع میں احساس نشوونما مراکز کھولے جائیں گے۔ اندراج شدہ مستحق افراد کیلئے پروگرام کی امداد تین سال تک جاری رہے گی
اہلیت کا معیار جانیئے
٭ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور 23ماہ سے کم عمر بچے شامل ہیں۔
٭ یہ پروگرام حکومت پاکستان کے کفالت گھرانوں پر توجہ مرکوز کرتاہے۔
٭ مستحق خواتین کو لیڈی ہیلتھ ورکرز اور لیڈی ہیلتھ سپر وائزرز کے ذریعے سماجی طور پر متحرک کیا جائیگا۔
مستحقین کیلئے لازمی پیرامیٹرز
٭ حفظان صحت، دودھ پلانے اور غذا سے متعلق آگاہی سیشن میں حصہ لینا
٭ سہ ماہی بنیادوں پر حفاظتی ٹیکے لگوانا
٭ سہ ماہی بنیادوں پر قبل از پیدائش اور بعد از پیدائش دیکھ بھال
٭ ہرسہ ماہی میں کم از کم 90%غذائیت سے بھر پور غذا کا استعمال
پروگرام کے تحت مستحقین کی گریجویشن کا معیار
٭ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کی صورت میں زیادہ سے زیادہ 15ماہ کی مدت کے بعد (9ماہ کا حمل اور دودھ پلانے کے 6ماہ)
٭ بچوں کیلئے زیادہ سے زیادہ 23ماہ کی مدت
پروگرام کے تحت مستحقین کے اخراج کا معیار
مستحقین کوپروگرام سے درج ذیل صورتوں میں خارج کر دیاجائیگا
٭ لگاتار دو سہ ماہیوں میں عمل نہ کرنے کی صورت میں
٭ جب حمل ختم ہوجاتا ہے (بشمول اسقاط حمل
پروگرام میں شامل اضلاع
پروگرام کے ابتدائی مرحلے میں راجن پور، خانیوال، خیبر، دیر بالا، قلات ،سوراب، لسبیلہ، باغ، ہٹیاں بالا، کھرمنگ، دیامر، استور، بدین، دادو اور اسلام آباد شامل ہیں