Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the advanced-ads domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/kfradmnii/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114 2021 – (Search Daily Jobs)
Please read the “General Instructions” regarding Application Fee, Written Test, Interview on PPSC website www.ppsc.gop.pk before applying online.
Employees of Semi Government and Autonomous Bodies of Federal Government or Provincial Government and those of Local Bodies are not entitled to age concession for the period of their service in such organization.
In case a candidate claims that his/her qualification is equivalent to the prescribed qualification, he/she will be required to submit equivalence certificate of his/her foreign/local qualification, issued by the Competent Authority of HEC/PMDC/PEC & QEDC of concerned Administrative Department, which will be accepted by the Commission as Final, at the time of interview or whenever asked by the Commission. If a candidate fails to submit Equivalence Certificate issued by the Competent Authority at the time of interview or whenever asked by the Commission, his/her candidature shall be cancelled.
No information, whatsoever, shared by anyone other than on the PPSC’s website, is authentic; therefore, candidates must not trust any such information.
PPSC Jobs 2021 December Consolidated Advertisement No. 42/2021 Apply Online
Please visit the link given below for apply online through Punjab Public service commission PPSC Official Website
احساس تحفظ سماجی تحفظ کا ایک منفرد پروگرام ہے جس کے تحت مستحقین کوعلاج کے تباہ کن اخراجات سے بچانے کیلیئے انکو ہسپتال میں علاج کیلیئے یکمشت مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ اگر آپ کا مریض ہولی فیملی ہسپتال میں داخل ہے اور اسے علاج کیلیئے مالی امداد کی ضرورت ہے تو آپ 9سے 5بجے کے درمیان ان نمبروں پر رابطہ کریں۔ 051-9203728, 051-9203732
فی الحال احساس تحفظ پروگرام ابتدائی مرحلے میں ہے اور اس پر عملدرآمد ابھی صرف ایک ہسپتال (ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی) میں جاری ہے۔ پروگرام کا دائرۂ کار ملک کے دیگر حصوں میں جلد پھیلایا جائے گا
اہلیت کا معیار
وہ مستحق افراد جن کے پاس صحت سہولت کارڈ نہیں ہے اور جو ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی میں داخل ہیں وہ احساس تحفظ کیلیئے اہل ہیں۔علاج کی مالی امداد کیلیئے آپ صوبہ9 سےشام 5بجے کےدرمیان ان نمبروں پر رابطہ کریں
ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی کے متعلقہ ڈاکٹروں یا ہسپتال میں قائم شدہ احساس تحفظ استقبالیہ سے رابطہ کریں۔
پراجیکٹ کا عملہ درخواست دہندگان کی اہلیت اور ضرورت کو جانچنےکیلیئے بھرپور چھان بین کرتا ہے۔ شفافیت کے پیش نظر ساری جانچ پڑتال خود کار آئی ٹی نظام کی مدد سے کی جاتی ہے۔مستحق مریض کے علاج کے طے شدہ اخراجات کی ادائیگیوں اصلی بلوں کی بنیاد پر کی جاتی ہیں۔علاج مکمل ہونے کے بعد تحفظ عملے کی جانب سے بذریعہ ٹیلیفون مریضوں سے اس سارے عمل کے بارے میں ان کی رائے معلوم کی جاتی ہے۔
فی الحال احساس تحفظ پروگرام ابتدائی (پائلٹ) مرحلے میں ہے اور اس پر عملدرآمد ابھی صرف ایک ہسپتال (ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی) میں جاری ہے۔ پروگرام کا دائرۂ کار ملک کے دیگر حصوں میں جلد پھیلایا جائے گا
کیا آپ احساس میں شامل ہونے کا طریقہ جاننا چاہتے ہیں؟
احساس سروے کے بارے میں جانیے
نئےصارفین کو احساس کفالت، نشوونما، وسیلۂ تعلیم ڈیجیٹل اور احساس کےدیگر پروگراموں میں شامل کرنے کیلیئےملک گیراحساس سروے اگست2021 میں مکمل ہو گا۔
احساس قومی سماجی و معاشی رجسٹری سروے پاکستان کا پہلا کمپیوٹرائزڈ سروے ہے۔ اس مکمل طور پرغیر سیاسی سروے کو شفاف اور غلطیوں سے پاک رکھنے کیلیئے اول تا آخر ڈیجیٹل نظام قائم کیا گیا۔
احساس سروے کے ذریعے ملک میں غریب و ضرورت مند گھرانوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ احساس سروے کا مقصد ملک کے غریب خاندانوں کے کوائف جمع کرنا ہے تاکہ حکومت پاکستان فلاحی منصوبے بہتر طور پر تشکیل دے اور حکومت کے وظیفے حقیقی مستحقین تک پہنچ سکیں۔
سروے کیلیئے بہت سی ایپس کا استعمال کیا گیاہے جو کہ سروے ٹیم کے ارکان کی اینڈرائڈ ٹیبلٹس پر سروے کے مقاصد کیلیئے نصب کی گئیں۔
سروے کی تیاری کیلیئے تکنیکی ٹیموں کو مختلف نوعیت کی ٹریننگ کروائی گئی جن میں ماسٹر ٹرینرز، ٹرینرز، اینیومیریٹرز اور سپروائزروں کی ٹریننگ کو مرکزی حیثیت حاصل رہی۔
احساس سروے کیلیئے گھر گھرجا کر کوائف جمع کرنے والی ٹیموں نے کاغذی فارموں کے بجائےاینڈرائڈ ٹیبلٹس پر گھرانوں کے اعداد وشمار جمع کیئے۔
سروے کے دوران آگاہی مہم چلائی گئی کہ جب سروےٹیم گھرآئے تو مستحق خاندان خود کو رجسٹر کروائیں اوراحساس سروے میں شامل ہونے کی کوئی فیس نہیں۔
سروے مکمل ہونے پر رہ جانے والے گھرانوں کو احساس سروے میں شامل کرنے کے لیئے تحصیل کی سطح پر احساس رجسٹریشن ڈیسک ملک بھر میں فعال ہو چکے ہیں۔
کیا آپ ماؤں اوردو سال سے کم عمر بچوں کی بہتر صحت کیلیئے وظیفہ اوراضافی خوراک حاصل کرنا چاہتے ہیں؟
احساس نشوونما پروگرام کے بارے میں جانیے
احساس نشوونما پروگرام کیا ہے؟
یہ حکومت پاکستان کاصحت اور غذائیت سے متعلق مشروط مالی معاونت کاپروگرام ہے جس کا مقصد 23ماہ سے کم عمر کے بچوں میں اسٹنٹنگ کے مسئلہ پر قابو پانا ہے احساس نشوونما پروگرام کا مقصد 23ماہ سے کم عمر کے بچوں میں اسٹنٹنگ کے مسئلے پر قابو پاتے ہوئے درج ذیل سہولیات فراہم کرنا ہے
پروگرام میں مہیا کی جانے والی سہولیات
حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور بچوں (23ماہ سے کم عمر)کیلئے خصوصی غذائیت سے بھر پور خوارک کی فراہمی سہ ماہی بنیاد پر مشروط مالی معاونت کا مقصد صارفین کے لیے صحت اور غذائیت بخش خدمات کے حصول میں آسانی پیدا کرناہے (حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور بچے کیلئے1,500/-روپے فی سہ ماہی وظیفہ اور بچی کیلئے 2,000/-روپے فی سہ ماہی وظیفہ) حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور بچوں (23ماہ سے کم عمر)کیلئے حفاظتی ٹیکے ٭بچوں کو دودھ پلانے، حفظان صحت اور غذا سے متعلق آگاہی سیشن سہ ماہی بنیادوں پر قبل از پیدائش/بعد از پیدائش دیکھ بھال
اسٹنٹنگ کیا ہے اور احساس نشوونما پروگرام کی کیا ضرورت تھی؟
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے مطابق، اسٹنٹنگ بچے کی نشوونما میں پائی جانے والی وہ کمزوری ہے جو ناقص غذا اورمسلسل انفیکشن کے باعث ہوتی ہے۔ پاکستان میں اسٹنٹنگ (40.2 فیصد)، کم وزنی (28.9 فیصد) اور ویسٹنگ(17.7 فیصد) کی بلند شرحیں بچوں میں جاری غذائی بحران کی جانب اشارہ ہے۔ اسٹنٹنگ سے دماغی افعال، اعضا کی نشوونما اور مدافعتی نظام پر منفی اثر پڑتا ہے جس سے بالآخر پیداواری صلاحیت محدود ہو جاتی ہے۔ وزیر اعظم نے قوم سے اپنی پہلی تقریر میں غذائی قلت کے اہم مسئلے پر روشنی ڈالی اور اس مسئلے کو حل کرنے کا عزم کیا۔ اس وژن کی مناسبت سے، احساس نے ایک نیا غذائیت سے متعلق مشروط مالی معاونت (سی سی ٹی) کاپروگرام تشکیل دیاہے جس کا نام “احساس نشوونما”ہے۔
پروگرام کا بجٹ
اس پروگرام کا مجموعی بجٹ تقریبا 8.52ارب روپے ہے۔ اس پروگرام کے تمام فنڈز مکمل طور پر حکومت پاکستان فراہم کر رہی ہے ۔
پروگرام پر عملدرآمد کا نظام
پہلے مرحلے میں احساس نشوونما کوملک کے 14اضلاع میں بطور پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے جن کا انتخاب زیادہ اسٹنٹنگ ریٹ کی بنیاد پر اورمتعلقہ صوبائی محکمہ صحت کے مشورے سے کیا گیا ہے۔ تحصیل کی سطح پر احساس نشوونما کے 50مراکز قائم کئے گئے ہیں جن کے تحت ایک ہی جگہ پرصحت سے متعلق تمام سہولیات و خدمات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ پروگرام کی تمام سرگرمیاں سرانجام دینے کیلئے عالمی ادارہ صحت کی بطور عملدرآمدی شراکت دار خدمات حاصل کی گئیں ہیں۔
ٹریکنگ کا نظام
احساس نشوونما سینٹر میں احساس نشوونما اینڈرائیڈ اپلیکیشن کے ذریعے مستحق ماؤں اور بچوں کو پروگرام میں رجسٹرد کیا جائیگا اور ایپ کے ذریعے ان کو ٹریک کیا جائیگا۔ نیز، غذائیت سے بھر پور خوراک کے پیکٹ پر کنندہ بارکوڈز اور سیریل نمبر کے ذریعے تقسیم اور کھپت کو ٹریک کیا جائیگا۔
پروگرام کے اہداف
متوقع مستحقین کی تعداد پہلے مرحلے میں پاکستان کے 14اضلاع میں 221,000گھرانوں کا اندراج و استفادہ۔ نتائج کی بنیاد پر پروگرام کے دائرہ کار میں اضافہ کیا جائیگا۔
پروگرام کی ٹائم لائنز
پہلے مرحلے کے تحت پروگرام کا آغازاگست2020سے ہوچکا ہے۔پروگرام کا دورانیہ تین سال ہے۔ اگست2020 سے 14اضلاع میں 50احساس نشوونما مراکز کھولے جا چکے ہیں۔ ہر ضلع میں احساس نشوونما مراکز کھولے جائیں گے۔ اندراج شدہ مستحق افراد کیلئے پروگرام کی امداد تین سال تک جاری رہے گی
اہلیت کا معیار جانیئے
٭ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور 23ماہ سے کم عمر بچے شامل ہیں۔ ٭ یہ پروگرام حکومت پاکستان کے کفالت گھرانوں پر توجہ مرکوز کرتاہے۔ ٭ مستحق خواتین کو لیڈی ہیلتھ ورکرز اور لیڈی ہیلتھ سپر وائزرز کے ذریعے سماجی طور پر متحرک کیا جائیگا۔
مستحقین کیلئے لازمی پیرامیٹرز
٭ حفظان صحت، دودھ پلانے اور غذا سے متعلق آگاہی سیشن میں حصہ لینا ٭ سہ ماہی بنیادوں پر حفاظتی ٹیکے لگوانا ٭ سہ ماہی بنیادوں پر قبل از پیدائش اور بعد از پیدائش دیکھ بھال ٭ ہرسہ ماہی میں کم از کم 90%غذائیت سے بھر پور غذا کا استعمال
پروگرام کے تحت مستحقین کی گریجویشن کا معیار
٭ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کی صورت میں زیادہ سے زیادہ 15ماہ کی مدت کے بعد (9ماہ کا حمل اور دودھ پلانے کے 6ماہ) ٭ بچوں کیلئے زیادہ سے زیادہ 23ماہ کی مدت
پروگرام کے تحت مستحقین کے اخراج کا معیار
مستحقین کوپروگرام سے درج ذیل صورتوں میں خارج کر دیاجائیگا ٭ لگاتار دو سہ ماہیوں میں عمل نہ کرنے کی صورت میں ٭ جب حمل ختم ہوجاتا ہے (بشمول اسقاط حمل
پروگرام میں شامل اضلاع
پروگرام کے ابتدائی مرحلے میں راجن پور، خانیوال، خیبر، دیر بالا، قلات ،سوراب، لسبیلہ، باغ، ہٹیاں بالا، کھرمنگ، دیامر، استور، بدین، دادو اور اسلام آباد شامل ہیں
وزیراعظم کے ریاست مدینہ کے تصور کے تحت پناہ گاہوں کا مقصد دور دراز علاقوں کے مزدوروں، دیہاڑی داروں اور دیگر اہل مستحقین کو ترجیحی بنیادوں پررہائش اور کھانے کی سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ ان کو کھلے آسمان کے نیچے نہ سونا پڑے اور وہ اپنے کمائے ہوئے پیسے بچا کر اپنے گھر والوں کو بھیج سکیں
پناہ گاہوں میں دور دراز علاقوں کےمزدوروں،دیہاڑی دار افراد،بے گھروں، بے روزگاروں اوردوسرے شہروں سے آنے والے مریضوں کے تیمارداروں کو رہائش اورکھانے کی سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔
پناہ گاہ میں داخلہ کیلیئے ضرورت مند شخص ابتدا میں تین دن اور ایک مہینے میں ذیادہ سے ذیادہ دس دن تک رہ سکتا ہے۔
پناہ گاہ میں داخلے کیلیئے ضروری ہے کہ پناہگاہ میں رہائش حاصل کرنے کے خواہشمند فرد کے پاس شناختی کارڈ ہو اور اس کا تعلق کسی دوسرے ضلع سے ہو
:قریبی پناہ گاہ کا پتہ اور تفصیل جانیئے
براہ کرم احساس ایپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کریں اور احساس لنگر اور احساس پناہ گاہ سے متعلق مکمل تفصیلات حاصل کریں۔
احساس ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کریں۔
احساس لنگر و پناہ گاہ ایپ کے استعمال کیلیئے معلوماتی ویڈیو
احسا س لنگر کا مقصد معاشرے کے غریب ترین اور پسماندہ طبقات بالخصوص دہاڑی دار مزدوروں کو مفت کھانا فراہم کرنا ہے۔ پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے ذریعے احساس ملک بھرمیں 2سال کے عرصے میں112لنگر خانے کھول رہا ہے۔
احساس لنگر پرعملدرآمد کا نظام
حکومت پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے ذریعے درج ذیل تین شعبوں میں احساس لنگرخانوں کیلئے بھر پور تعاون کر رہی ہے۔
سب سے پہلے لاجسٹک سپورٹ ہے کیونکہ فلاحی تنظیموں کو اکثرایسی جگہوں پرلنگر خانوں کے قیام کیلئے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جہاں ان کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ اس مزاحمت کی وجہ عموماًمارکیٹ اور مقامی عوامی انتظامیہ کا عوامی زمینوں پر تجاوزات کا خدشہ ہوتا ہےاور لنگر خانہ کھلنے سےوہاں کھانا فروخت کرنے والے مقامی ڈھابوں اور ریڑھی بانوں کا کاروبار متاثر ہوتا ہے۔
-حکومت تحفظ اور معیار کے تعین میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔
.حکومت معلومات کو بڑے پیمانے پر پھیلا رہی ہے
\ پہلا لنگر خانہ 7 اکتوبر 2019کو اسلام آباد میں کھولا گیا جہاں کم از کم800 افراد کو روزانہ مفت کھانا مہیا کیا جارہا ہے۔ اب تک پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 33لنگرخانے پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد میں کھولے جا چکے ہیں۔مزید پر کام تیزی سے جاری ہے۔
احساس لنگر میں مزدور، دیہاڑی دار اور ضرورت مند افراد دو وقت کا کھانا مفت کھا سکتے ہیں۔احساس لنگر بس اڈوں، صنعتی علاقوں، ہسپتالوں وغیرہ کے آس پاس کھولے جا رہے ہیں تاکہ ضرورت مند مزدور و دیہاڑی دار افراد، مسافر حضرات اور ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کے تیماردار یہاں مفت کھانا کھا سکیں
:قریبی لنگر کا پتہ اور تفصیل جانیئے
براہ کرم احساس ایپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کریں اور احساس لنگر اور احساس پناہ گاہ سے متعلق مکمل تفصیلات حاصل کریں۔
ایپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں۔
احساس لنگر و پناہ گاہ ایپ کے استعمال کیلیئے معلوماتی ویڈیو